صفحات

Friday, May 25, 2012

پاکستان پسماندہ پارٹی کا منشور:



ہم  اعلی عدلیہ کا بھی  احترام    کرتے رہیں گے
مگر جو کرنے کو آئے تھے کام ،کرتے رہیں گے

ہمارا  حکم   ہے،    ہم کو   ہے   حاصل  استثنی
ہم  استعفی  پہ  لعنت  ملام،   کرتے  رہیں  گے

بُرا ہو  وقت   تو        برائی   کا  زور   چلتا    ہے
اسی   برتے پہ  برائی کو  تھام ،  چلتے  رہیں   گے

ہم اپنی  سبھی خامیوں کو خوب، خوب کہیں گے
اوران کی جملہ خوبیوں کو خام ، کرتے رہیں گے

جو بچ رہے تھے  ادارے  مشرف کےستم سے
ہم ان کا قصّہ بھی  لیکن تمام ، کرتے رہیں گے

ہم اپنے دوستوں میں  سارے وسائل بانٹ کر
تمام مسائل  غریبوں کے نام،  کرتے رہیں گے

ہم    اپنے  پیٹ  کی خاطر   بڑھائیں گے   قیمت
اور احتجاج  کا   کام   عوام،    کرتے  رہیں   گے

کبھی  ولایت  کے  دورے  بطور  مہماں   خاص
کبھی  بنام    نزلہ   زکام ،     کرتے   رہیں   گے

جو کام  چھپ چھپا کر  کئے جاتے تھے  کل تک
وہ سارے  ہم تو  مگرسرِ عام ، کرتے  رہیں  گے

میں  ایک   شاعر،   مری شاعری کا  تذکرہ عام
سخن  پسند  بصد  اہتمام ،      کرتے   رہیں   گے

0 تبصرے::

آپ بھی اپنا تبصرہ تحریر کریں

ضروری بات : غیر متعلق,غیر اخلاقی اور ذاتیات پر مبنی تبصرہ سے پرہیز کیجئے, بےلاگ کا مبصر کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ کے کمپوٹر میں اردو کی بورڈ انسٹال نہیں ہے تو اردو میں تبصرہ کرنے کے لیے ذیل کے اردو ایڈیٹر میں تبصرہ لکھ کر اسے تبصروں کے خانے میں کاپی پیسٹ کرکے شائع کریں۔