قومی اخبارات میں تصویر چھَپی ہے، پولیس والے ایک ملزم کو عدالت لے جا رہے ہیں۔
ملزم کون ہے؟ اس کا نام خالد جدون ہے۔ اس پر الزام ہے کہ یہ عیسائی لڑکی رمشا کے خلاف قرآن پاک کی بے حرمتی کے مقدمے کا موجب بنا ہے۔
لفظ "موجب بنا ہے" قابلِ غور ہے۔
خیر، خالد جدون نامی امام مسجد ابھی صرف ملزم ہے۔ ۔ ۔ صرف ملزم
لیکن نیچے دی گئی تصویر ملاحظہ کریں:
Khalid Jadoon Under Police Custody |
خالد جدون ابھی ملزم ہے، اُس پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوا ہے۔ لیکن تصویر دیکھ کر لگتا ہے کہ شاید بہت بڑا دہشت گرد ہے، کوئی بہت بڑا لٹیرا ہےیا کوئی بہت بڑا قاتل۔ اُس کی آنکھوں پر پٹی بندھی ہوئی ہے۔ اور پولیس اسے کھینچتی ہوئی لے جارہی ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ اگر اس کو تھوڑا ڈھیلا چھوڑدیا گیا تو فرار ہو جائےگا۔
اوپر جو کچھ لکھا گیا یہ کوئی خاص بات نہیں ہے، ایسا ہمارے ملک میں اور گندے اور بدبودار نظام میں عموماً ہوتا ہے۔